54

سندھ حکومت کا الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس کی مد میں چھوٹ دینے کا فیصلہ

سندھ حکومت کا الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس کی مد میں چھوٹ دینے کا فیصلہ

(ڈیلی طالِب)

کراچی: سندھ حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن اور ٹیکسز پرچھوٹ دینے اور ان کی رجسٹریشن اسلام آباد کے برابر لانے کی سفارشات منظور کر لیں۔

ڈیلی طالِب کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے میں دو سال کے لیے الیکٹرک گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن اور ٹیکسز میں بڑے پیمانے پر چھوٹ دینے اور سندھ میں الیکٹرک وہیکل / موٹر سائیکل کی رجسٹریشن اسلام آباد کے برابر لانے کی تجاویز منظور کرلی ہیں۔ ان تجاویز کی منظوری صوبائی وزیر برائے کان کنی اور معدنیاتی ترقی میر شبیر علی بجارانی کی زیر صدارت ہونے والی الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن سے متعلق سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ، صوبائی وزیر جنگلات نوابزادہ تیمور تالپوراور محکمہ خزانہ کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ اور اسلام آباد میں الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹیکسز میں 8 لاکھ روپے تک کا فرق ہے۔ پنجاب اور سندھ کا فارمولہ ایک ہی ہے۔ لیکن پنجاب نے اسلام آباد کے برابر فیس اور ٹیکسز کی سمری منظوری کر لی ہے۔ اسلام آباد میں گزشتہ دو سال میں 4 ہزار الیکٹرک وہیکل رجسٹرڈ ہوئی اور یہ رجسٹریشن زیادہ تر سندھ کے لوگوں نے کروائی ہے۔ جب کہ پنجاب میں ایک سال میں 400 سندھ میں گزشتہ دو ماہ میں صرف 4 الیکٹرک گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئی ہیں۔

کمیٹی نے سندھ میں الیکٹرک وہیکل اور موٹر سائیکل کی رجسٹریشن اسلام آباد کے برابر لانے کی تجویز کی منظوری دے دی۔ منظوری سے سندھ میں الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن ایک لاکھ سے لے کر ایک لاکھ 20 ہزار تک ہو جائے گی۔ اجلاس میں الیکٹرک موٹر سائیکل پر زیادہ چھوٹ دینے کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں 2000 سی سی گاڑی پر 5 ہزار لگژری ٹیکس لگانے جب کہ سالانہ تجدید پر 500 روپے فیس وصول کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں موٹر سائیکل کی لائف ٹائم رجسٹریشن 500 روپے کرنے کی تجویز بھی منظورکی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی برائے کان کنی اور معدنیاتی ترقی میر شبیر علی بجارانی نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور آلودگی کو کم کرنے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ سندھ حکومت الیکٹرک وہیکل سیکٹر کو فروغ دینے کے حق میں ہے۔

تقریب سے خطاب میں صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ کا کہنا تھا کہ وفاق کے ٹیکسز پر چھوٹ نہیں دے سکتے، لیکن صوبائی ٹیکسز اور رجسٹریشن فیس ختم کر سکتے ہیں۔

اجلاس میں ذیلی کمیٹی کو ہدایات دی گئیں کہ منظور کردہ سفارشات کو حتمی شکل دے کر وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری کے لیے سمری تیار کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری کے بعد سندھ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں سفارشات کو حتمی منظوری کے لیے پیش کر یں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں