ٹرمپ کا ذاتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا اعلان
(ڈیلی طالِب)
ٹوئٹر اور فیس بک کی جانب سے خود پر لگنے والی پابندیوں کے بعد سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ذاتی ایپ ’ٹروتھ سوشل‘ لانچ کر رہے ہیں، جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ بڑی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی ٹکر کی ایپ ہو گی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کمپنی کی جانب سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ ایپ ’ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ‘ (ٹی ایم ٹی جی) اور خصوصی طور پر حاصل کی گئی ’ایس پی اے سی‘ نامی فرم کے انضمام سے قائم ہونے والی ایک نئی کمپنی کے ذریعے بنائی جائے گی۔
پریس ریلیز میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ کے تحریری بیان کے مطابق: ’ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں طالبان تو ٹوئٹر پر موجود ہیں لیکن آپ کے پسندیدہ امریکی صدر کو خاموش کرا دیا گیا ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے۔‘
سابق صدر کا مزید کہنا تھا کہ ’میں جلد ہی ٹروتھ سوشل پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور بڑی ٹیک کمپنیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پرجوش ہوں۔‘
نیوز ریلیز کے مطابق ٹرمپ کے سوشل نیٹ ورک کا اگلے ماہ بیٹا ورژن لانچ کرنے اور 2022 کی پہلی سہ ماہی میں اسے مکمل رول آؤٹ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جو کمپنی کے منصوبوں کے تین مراحل کا پہلا مرحلہ ہے اور اس کے بعد ’ٹی ایم ٹی جی پلس‘ نامی سبسکرپشن ویڈیو آن ڈیمانڈ سروس کا آغاز کیا جائے گا جس میں تفریح، خبریں اور پوڈ کاسٹ شامل ہوں گی۔
ویب سائٹ پر ایک سلائیڈ ڈیک کے مطابق کمپنی ’ایمازون ڈاٹ کام‘ کی ’اے ڈبلیو ایس کلاؤڈ سروس‘ اور ’گوگل کلاؤڈ‘ کا مقابلہ کرنے کے بارے میں بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔
ٹرمپ کے ایک نمائندے نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے ٹی ایم ٹی جی کی پریس ریلیز کی تصدیق کی۔ دوسری جانب ٹرمپ کی ترجمان لیز ہیرنگٹن نے بھی اس پریس ریلیز کی ایک کاپی ٹویٹ کی ہے۔
سابق صدر کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ’اتنے عرصے سے بڑی ٹیک کمپنیوں نے قدامت پسند آوازوں کو دبایا ہے۔ آج رات میرے والد نے ایک حتمی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس سے بالآخر ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ اور ٹروتھ سوشل تشکیل پائے گا اور یہ ہر ایک کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کرنے کا پلیٹ فارم ہو گا۔‘
ٹوئٹر، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے چھ جنوری کو کیپیٹل ہل پر ٹرمپ کے سینکڑوں حامیوں کی جانب سے کی گئی ہنگامہ آرائی کے بعد ان پر پابندی لگا دی تھی۔
یہ اقدام ٹرمپ کی ایک تقریر کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ نومبر کے انتخابات میں وسیع پیمانے پر دھوکہ دہی کی وجہ سے انہیں شکست سے دوچار کیا گیا۔ ٹرمپ کے اس دعوے کو متعدد امریکی عدالتوں اور ریاستی انتخابی عہدیداروں نے مسترد کردیا تھا۔
معاہدے کے ذریعے ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ کو امریکی سٹاک ایکسچینج ’نیس ڈیک‘ پر ڈیجیٹل ورلڈ ایکویژن کارپوریشن کے ساتھ انضمام کے ذریعے لسٹ کیا جائے گا۔
ایک بیان کے مطابق ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ اس سے 29 کروڑ ڈالرز سے زیادہ کی رقم حاصل کرسکے گا۔
- About the Author
- Latest Posts
Ghufran Karamat is a Senior Columunts who work With Daily talib