گرمی میں اضافے سے گردے کی بیماریاں بھی بڑھنے لگیں، تحقیق
(ڈیلی طالِب)
ریو ڈی جنیرو: ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث گرمی بڑھنے کی وجہ سے گردوں کی بیماریوں میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد بھی نمایاں طور پر بڑھ چکی ہے۔
یہ انکشاف برازیل میں 2000 سے 2015 کے دوران گردوں کی بیماریوں کے باعث اسپتال میں داخل ہونے والے 27 لاکھ سے زیادہ مریضوں کی معلومات کھنگالنے کے بعد ہوا ہے، جبکہ اس تحقیق میں بتدریج بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو بھی مدنظر رکھا گیا تھا۔
ماہرین کو معلوم ہوا کہ پندرہ سال کے دوران درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے گردوں کی بیماریوں میں مبتلا ہوکر اسپتال پہنچ جانے والوں کی تعداد میں 7.4 فیصد اضافہ ہوا۔
اگر اعداد و شمار کی بنیاد پر بات کی جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس پورے عرصے میں گردوں کے امراض میں مبتلا ہونے والے برازیلی شہریوں کی تعداد میں 202,000 کا اضافہ ہوا۔
یہ تحقیق آسٹریلوی اور برازیلی سائنسدانوں کی ٹیم نے کی ہے جس کی سربراہی موناش یونیورسٹی کے ڈاکٹر یومنگ گئو کررہے تھے۔
ڈاکٹر گئو کا کہنا ہے کہ یومیہ اوسط درجہ حرارت میں صرف ایک ڈگری سینٹی گریڈ اضافے سے گردوں کے امراض میں بھی ایک فیصد اضافہ ہوجاتا ہے۔
ریسرچ جرنل ’’دی لینسٹ ریجنل ہیلتھ – امریکا‘‘ کے تازہ شمارے میں ڈاکٹر گئو اور ان کے ساتھیوں نے برازیل کے 1816 اسپتالوں میں روزانہ بنیادوں پر داخل ہونے والوں کے پندرہ سالہ اعداد و شمار حاصل کیے۔
واضح رہے کہ 2017 میں بھی ایسی ہی ایک دس سالہ تحقیق ’’دی لینسٹ‘‘ میں شائع ہوئی تھی، جس میں تخمینہ لگایا گیا تھا کہ اس عرصے میں گردوں کے امراض کی وجہ سے دنیا بھر میں 26 لاکھ اموات ہوئیں جبکہ امراضِ گردہ میں مبتلا افراد کی تعداد میں بھی 26.6 فیصد اضافہ ہوگیا تھا۔
نئی تحقیق اس کی تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی بتاتی ہے کہ اوسط درجہ حرارت میں اضافہ کس طرح اس صورتِ حال کو سنگین بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
- About the Author
- Latest Posts
Ghufran Karamat is a Senior Columunts who work With Daily talib