دولت اتنی کہ ساری عمر لگا کر گن نہ سکیں مگر کھانا صرف بھنڈی اور سادہ چاول، کچھ ایسی دولت مند اور مشہور ہستیاں جو کھانا بھی اپنی مرضی سے نہیں کھا سکتیں
(ڈیلی طالِب)
انسان کی ہوس اور حرص وہ جذبہ ہے جس کی کوئی انتہا نہیں ہوتی ہے زيادہ سے زيادہ جمع کرنے کی ہوس میں وہ خود کو بھلا بیٹھتا ہے جس کے نتیجے میں صحت جیسی دولت سے محروم ہو جاتا ہے۔ اور زندگی کی لذتوں کا مزہ چکھنے کی طاقت کھو بیٹھتا ہے ان کی زندگی ان تمام افراد کے لیے ایک مثال بن جاتی ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ دولت سے دنیا کی ہر چیز خریدی جا سکتی ہے-ایسے ہی کچھ افراد کے بارے میں سوشل میڈیا پر ان کے معالج کی جانب سے ایک مضمون شائع کیا گیا جس میں اس نے بتایا کہ یہ افراد اتنی دولت کے باوجود بھی کس طرح کی زندگی گزار رہے ہیں ہماری ویب کے ذریعے آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ افراد کے بارے میں بتائيں گے-
آصف علی زرداری
آصف علی زرداری سابق صدر اور سیاست دان ہیں جن کے بارے میں ان کی پارٹی کے جیالوں کا یہ ماننا ہے کہ ایک زرداری سب پر بھاری- مگر ان کے حوالے سے ان صاحب کا یہ کہنا ہے کہ ایک دن جب وہ ایک دعوت پر پہنچے تو کھانے کی ٹیبل پر انواع اقسام کے کھانوں کی لائن لگی تھی- مگر اس دوران آصف علی زرداری کے سامنے جو کھانا پیش کیا گیا وہ ایک تھالی پر مشتمل تھا جس میں ایک کٹوری میں تھوڑی سی دال ایک کٹوری میں تھوڑی سے بھنڈیاں چاول اور آدھی چپاتی موجود تھی جس میں سے بھی آصف علی زرداری نے بہت ہی قلیل مقدار کھائی- جب اس حوالے سے انہوں نے آصف علی زرداری سے دریافت کیا تو ان کا یہ کہنا تھا کہ وہ اپنی بیماری کے سبب کسی بھی قسم کا گوشت نہیں کھا سکتے ہیں اور ان کا کھانا صرف یہی سادہ اشیا ہیں-
چوہدری شجاعت حسین
چوہدری شجاعت حسین مسلم لیگ ق کے رہنما ہیں اور حالیہ حکومت کے ساتھ ان کے حمائتی بھی ہیں پاکستانی سیاست میں ان کا کردار مفاہمانہ سیاست کے سبب کلیدی رہا ہے اور دولت ، طاقت سب کچھ ان کے گھر کی لونڈی نظر آتی ہے-گزشتہ دنوں ان کی بیماری کے حوالے سے کافی سنگین خبریں نظر سے گزر رہی تھیں اس حوالے سے جب چوہدری شجاعت حسین سے اس حوالے سے دریافت کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اب وہ کافی بہتر ہیں مگر ان کی طبعیت اس حد تک خراب رہی کہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے قابل بھی نہ رہے تھے- اس کے ساتھ ساتھ وہ کوئی بھی کھانا اپنے منہ کے راستے سے نہیں کھا سکتے تھے- ان کے پیٹ میں ڈاکٹروں نے ایک ٹیوب لگا رکھی تھی جس سے کھانا ان کے پیٹ میں براہ راست ڈالا جاتا تھا یہاں تک کہ وہ منہ کے ذائقے کے لیے ترس گئے تھے۔
صدر الدین ہاشوانی
صدر الدین ہاشوانی کی دولت کا شمار ان کے لیۓ خود کرنا ممکن نہیں ہے اور اس میں ہر لمحہ اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان کے فائیو اسٹار ہوٹلز کی چین کے مالک ہونے کے ساتھ ساتھ وہ دیگر کئی بزنس بھی کرتے ہیں- گزشتہ پانچ سالوں نے ایسی بیماری میں مبتلا ہیں کہ جس کے سبب ان کے لیے اپنے طور پر چلنا پھرنا محال ہو گیا ہے- ان کو ہر حرکت کے لیۓ فزیو تھراپسٹ کی ضرورت ہوتی ہے جو ان کے ساتھ چوبیس گھنٹے رہتا ہے- وہ ان کے ساتھ سفر کی صورت میں پرائیویٹ جہاز میں ان کے ساتھ سفر کرتے ہیں اس کے علاوہ کھانے پینے کے دوران بھی ان کے لیے فزیوتھراپسٹ کی مدد کے بغیر کھانا محال ہو جاتا ہے-
ان تمام افراد کے بارے میں جاننے کے بعد عام انسان کے لیے یہ بات بہت اہم ہے کہ اگر آپ اپنی مرضی سے ایک نوالہ اپنے منہ میں ڈال سکتے ہیں اور اس کے ذائقے کو محسوس کر سکتے ہیں اور اس کو ہضم کر سکتے ہیں تو آپ دنیا کے دولت مند ترین شخص ہیں-
- About the Author
- Latest Posts
Ghufran Karamat is a Senior Columunts who work With Daily talib