2021 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ گزشتہ 6 ایونٹس سے منفرد کیوں؟
(ڈیلی طاِلب)
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 کا میلہ 17 اکتوبر سے متحدہ عرب امارات اور عمان میں شروع ہوچکا ہے جس میں 16 ممالک کی کرکٹ ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔
یہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا ساتواں ایونٹ ہے اور یہ گزشتہ 6 ورلڈ کپ سے کافی منفرد بھی ہے۔
آج ہم آپ کو کچھ ایسی منفرد چیزیں بتانے جارہے ہیں جو اس سے قبل ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں نہیں تھیں۔
پہلی بار 2 ممالک میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد
2021 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھارت میں منعقد ہونا تھا لیکن کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے یہ ایونٹ پہلی بار 2 ممالک متحدہ عرب امارات اور عمان میں کھیلا جارہا ہے جو کہ ایک منفرد بات ہے کیونکہ اس سے قبل کھیلے گئے 6 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ صرف ایک ملک میں ہی کھیلے گئے تھے۔
1. 2007= جنوبی افریقا
2. 2009 =انگلینڈ
3. 2010= ویسٹ انڈیز
4. 2012= سری لنکا
5. 2014 =بنگلا دیش
6. 2016=بھارت
ایونٹ کا فائنل جس ملک میں کھیلا جائے گا وہ ورلڈکپ میں شامل ہی نہیں
2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی دوسری منفرد بات یہ ہے کہ جس ملک میں اس ایونٹ کا فائنل کھیلا جائے گا وہ اس ایونٹ میں شامل ہی نہیں۔
اس سے قبل کھیلے گئے تمام ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ فائنلز کا میزبان ملک خود بھی ایونٹ میں شریک تھا لیکن اس بار ایسا نہیں۔
2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں کھیلا جائے گا اور یو اے ای کی کرکٹ ٹیم ایونٹ میں شامل ہی نہیں۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پہلی بار ڈی آر ایس سسٹم کا استعمال
جی ہاں 2021کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پہلی بار ڈی آر ایس (ڈیسیژن ریویو سسٹم) استعمال ہو رہا ہے جس میں ہر ٹیم کے پاس 2 ،2 ریویوز ہوں گے۔
اس سے قبل 50 اوورز کے ورلڈ کپ میں تو ڈی آر ایس استعمال کیا جاتا رہا ہے لیکن ٹی ٹوئنٹی میں اس سے قبل 6 ورلڈ کپ میں کبھی بھی ٹیموں کے پاس ریویوز کا آپشن نہیں تھا۔
طویل دورانیے کے بعد ورلڈ کپ کا انعقاد
2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے شائقین کو 5 سال کا طویل انتظار کرنا پڑا اور یوں یہ ورلڈکپ اس لحاظ سے بھی گزشتہ 6 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے منفرد ہے۔
اس قبل کھیلے گئے تمام ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ زیادہ سے زیادہ 2 سال کے وقفے سے منعقد ہوئے لیکن 2021 کا ورلڈکپ 5 سال کے وقفے کے بعد منعقد ہونے جارہا ہے۔
گزشتہ سال آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کا ساتواں ایڈیشن کھیلا جانا تھا لیکن کورونا وبا کی وجہ سے اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ آخری بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2016 میں کھیلا گیا تھا۔
ایسو سی ایٹ رکن ممالک میں ورلڈ کپ کا انعقاد
2021کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ایک اور منفرد بات یہ بھی ہے کہ یہ پہلی بار آئی سی سی کے ایسو سی ایٹ رکن ممالک متحدہ عرب امارات اور عمان میں کھیلا جارہا ہے۔
اس سے قبل کھیلے گئے تمام ورلڈکپ آئی سی سی کے مستقل رکن ممالک میں ہوئے تھے۔
ورلڈکپ کے میچز کی تعداد
2021 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں 16 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں اور اس ایونٹ میں ٹوٹل 45 میچز کھیلے جائیں گے جو کہ تعداد کے لحاظ سے گزشتہ 6ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ ہے۔
1. 2007 ٹوٹل میچز = 27
2. 2009 ٹوٹل میچز = 27
3. 2010 ٹوٹل میچز =27
4. 2012 ٹوٹل میچز=27
5. 2014 ٹوٹل میچز=35
6. 2016 ٹوٹل میچز=35
پاپوا نیو گنی اور نمیبیا کی پہلی بار شرکت
آئی سی سی کے ایسوسی ایٹ ممالک پاپوا نیو گنی اور نمیبیا پہلی بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کررہے ہیں۔
نمیبیا گروپ اے اور پاپوا نیو گنی گروپ بی کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں شامل ہیں۔
پہلی بار پانی کا وقفہ
کچھ روز قبل ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے آئی سی سی نے پلیئنگ کنڈیشنز کو تبدیل کرتے ہوئے شق 11میں پانی کے وقفے کی اجازت دی ہے، یہ وقفہ ہر اننگز کے عین درمیان میں ہوگا یعنی عمومی حالات میں 10 اوورز کے اختتام پر۔
اس وقفے کا دورانیہ 2منٹ 30 سیکنڈز مقرر کیا گیا ہے لیکن اگر ایک اننگز 14 اوورز یا اس سے کم تک محدود ہوئی تو پانی کا وقفہ نہیں ہوگا۔
سب سے اہم بات، پانی کے اس وقفے کے دوران لیگز میں ہونے والے اسٹریٹیجک ٹائم آؤٹ کی طرز پر ہیڈ کوچز کو کھلاڑیوں کے ساتھ گفتگو کی بھی اجازت دی گئی ہے جو کہ اسے قبل ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں نہیں ہوتا تھا۔
ٹائی میچ کا فیصلہ ہونے تک سپر اوور جاری رکھا جائے گا
آئی سی سی پلیئنگ کنڈیشنز کے مطابق میچ ٹائی ہونے کی صورت میں سپر اوور ہوگا اور سپر اوور کے ٹائی کی صورت میں ایک بار پھر سپر اوور ہوگا اور جب تک فاتح کا فیصلہ نہیں ہوتا، سپر اوورز کا سلسلہ جاری رہے گا۔
- About the Author
- Latest Posts
Ghufran Karamat is a Senior Columunts who work With Daily talib