72

بزنس کلاس پرواز کو انقلابی روپ دینے والا نیا ’گولی نما طیارہ‘

بزنس کلاس پرواز کو انقلابی روپ دینے والا نیا ’گولی نما طیارہ‘

(ڈیلی طالِب)

کیلیفورنیا: آپ اسے گیس بھرا غبارہ کہیں، گولی قرار دیں یا پھر انڈے کا روپ دیں ۔ لیکن اوٹو سیلیرا 500 ایل کا نیا طیارہ اپنی شکل کی بنا پر ہوا کی رگڑ کم کرسکتا ہے اور ایندھن کی نمایاں بچت کے قابل ہے۔

اسے اوٹو ایوی ایشن کمپنی کے ولیم اوٹو جونیئر نے ڈیزائن کیا ہے جو اپنی خاص شکل کی بنا پر ہوا کی رگڑ کو کم کرتے ہوئے برق رفتاری سے اڑتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ایندھن کی غیرمعمولی بچت کرسکتا ہے۔ اپنے غیرمعمولی بیرونی ڈیزائن کی وجہ سے اس کے اوپر کی ہوا بہت ہموار انداز میں گزرتی ہے اور ایندھن بھی کم خرچ ہوتا ہے۔.

اس طرح دیگر جیٹ طیاروں کے مقابلے میں اس کی افادیت سات سے آٹھ گنا زائد ہے۔ اسی جسامت کے ایک عام طیارے کی ایک گھنٹہ پرواز پر 2100 ڈالر خرچ ہوتے ہیں جبکہ گولی نما نئے طیارے پر صرف 238 ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔ پہلے پروٹوٹائپ میں چھ مسافر بیٹھ سکتے ہیں اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 460 میل فی گھنٹہ ہے جو ایک مرتبہ ایندھن بھرنے پر 4500 میل دور تک جاسکتا ہے۔

ولیم کہتے ہیں کہ طیارہ انہوں نے تارپیڈو کو دیکھ کر بنایا ہے جو آبدوزوں کا مشہور روایتی ہتھیار بھی ہے۔ اپنے ڈیزائن کے تحت یہ ہوا کی رگڑاور رکاوٹ (ڈریگ) کو دور کرتا ہے ۔ عین اسی جسامت کے طیاروں کے مقابلے میں اس پر رگڑ کی قوت 59 فیصد تک کم ہوجاتی ہے۔ مجموعی طور پر یہ 80 فیصد باکفایت ہے اور ڈیزل کو بطور ایندھن تیار کرتا ہے۔

اس میں وی 12 ڈیزل انجن نصب ہے جو ایک کی تعداد میں لگایا گیا ہے اور مستقبل میں انجن کو ہائیڈروجن یا بجلی سے بھی چلانا ممکن ہوگا۔

درجنوں آزمائشی پروازیں

سیلیرا 500 ایل کا اولین نمونہ 2018 میں سامنے آیا تھا جس کی 50 آزمائشی پروازیں کی جاچکی ہیں تاہم اب تک زیادہ سے زیادہ 251 میل فی گھنٹہ کی رفتار ہی حاصل کی جاچکی ہے اور اسے 17 ہزار فٹ بلندی تک پرواز کرائی گئی ہے۔ اگلے مرحلے میں طاقتور انجن لگایا جائے گا جس سے توقع ہے کہ یہ 40 ہزار فٹ کی بلندی تک پہنچ سکے گا۔

کمپنی کے مطابق پہلا طیارہ 2025 تک فروخت کے لیے پیش کردیا جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں