37

فوج کے ساتھ وزیر اعظم کو بحال کرنے کا معاہدہ طے پا گیا: سوڈانی حکام

فوج کے ساتھ وزیر اعظم کو بحال کرنے کا معاہدہ طے پا گیا: سوڈانی حکام

(ڈیلی طالِب)

افریقی ملک سوڈان میں فوج اور حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عسکری اور سویلین رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت گذشتہ ماہ فوجی بغاوت میں عہدے سے ہٹائے جانے والے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کو واپس بحال کر دیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اتوار کو سوڈانی عہدیداروں نے کہا کہ فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت اکتوبر 25 کو ہونے والی فوجی بغاوت کے دوران اور بعد میں گرفتار ہونے والے سیاست دانوں اور حکومت عہدیداروں کو بھی رہا کر دیا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ حمدوک ٹیکنوکریٹس کی کابینہ کی سربراہی کریں گے۔

ملک کی سب سے بڑی جماعت کے قائم مقام سربراہ فاداللہ برما، جنہوں نے ثالث کا کردار ادا کیا، نے اے ایف سے بات کرتے ہوئے کہا: ’جنرل عبدل فاتح البرہان، عبداللہ حمدوک، سیاسی قوتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں کے درمیان حمدوک کی حکومت میں واپسی اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا معاہدے طے پاگیا ہے۔‘

بغاوت کے بعد سے ملک میں پیدا ہونے والے سیاسی بحران اور جمہوریت حامیوں مظاہروں کے بعد سے سکالر، صحافی اور سول سوسائٹی کے رہنما دنوں فریقین کے درمیان معاہدے کروانے کے لیے مذاکرات میں مصروف ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ، امریکہ اور دیگر ممالک نے بھی اس معاہدے کو ممکن بنانے میں ’اہم کردار ادا کیا۔‘

انہوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے نام نہ چھاپنے کی درخواست کی کیونکہ وہ معاہدے کے سرکاری اعلان سے قبل اس کے نمائندوں سے بات کر رہے تھے۔

اکتوبر میں ہونے والی فوجی بغاوت آمر عمر البشیر کی حکومت ختم ہونے کے دو سال بعد ہوئی، جس پر امریکہ اور خطے کی طاقتوں سمیت عالمی تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

بغاوت کے خلاف ملک گیر مظاہرے بھی جاری رہے، جن میں جھڑپوں میں کچھ شہری مارے بھی گئے۔

ایسے ہی ایک حالیہ مظاہرے میں کم سے کم 15 شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات تھیں۔

فوج نے ایک نئی خود مختار کونسل کا اعلان کیا تھا جس کے سربراہ جنرل برہان ہیں۔

حکام کے مطابق معاہدے کا باقاعدہ اعلان کرنے سے قبل اتوار کا اس کونسل کا اجلاس ہوگا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں