ناظم جوکھیو قتل کیس میں غیر ملکیوں کو شامل کرنے کی استدعا
(ڈیلی طالِب)
کراچی: مقامی عدالت نے ملیر میمن گوٹھ میں غیر ملکیوں کو شکار سے روکنے اور وڈیو بنانے پر ناظم جوکھیو کے قتل کے کیس میں 3 ملزمان کو 16 نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
مدعی کے وکیل نے 2 غیر ملکیوں کو بھی مقدمے میں شامل کرنے کی استدعا کردی۔
کراچی ملیر کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ملیر میمن گوٹھ میں غیر ملکیوں کو شکار سے روکنے اور وڈیو بنانے پر ناظم جوکھیو کے قتل کے کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے گرفتار مزید تین ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔ ملزمان میں رزاق، معراج اور جمال شامل ہیں۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان نے وڈیو وائرل ہونے کے بعد ناظم جوکھیو کو دھمکیاں دی تھیں۔ مقدمے میں اغوا کی دفعہ کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ مقدمہ میں ایم این اے جام عبدالکریم اور ایم پی اے جام اویس سمیت 16 ملزمان نامزد ہیں۔ مقدمہ میں 5 دیگر نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔
مقدمہ میں مجموعی طور پر 21 ملزموں کو شامل کیا گیا ہے۔عدالت نے 3 ملزمان کو 16 نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ مقدمے میں اب تک ممبر صوبائی اسمبلی جام اویس سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں۔
مدعی کے وکیل نے موقف دیا کہ مقدمے میں شکار کرنے والے 2 غیر ملکیوں کے نام بھی شامل کئے جائیں۔ مدعی نے پولیس کو بیان میں 2 غیر ملکیوں کے نام بھی دیئے ہیں۔ عدالت غیر ملکیوں کو بھی مقدمے میں شامل کرنے کا حکم دے۔ پولیس نے تاحال مقتول ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور خون آلود کپڑے برآمد نہیں کئے ہیں۔ تفتیشی افسر نے تاحال دفعہ 109 اور شواہد چھپانے کے دفعات شامل نہیں کی۔